ارنا کے مطابق فائنینشیل ٹائمز نے لکھا ہے کہ رطب طیب اردوغان کے مخالفین کے سیاسی لیڈر اوراستنبول کے میئر اکرم امام اوغلو کی گرفتاری کے بعد بدھ 19 مارچ کو ٹرکش سینٹرل بینک نے لیر کو بچانے کے لئے 11 اعشاریہ 5 ارب ڈآلر کی سرمایہ کاری کی۔
یہ رقم اس کی چار گنا ہے جو ترکیہ کے سینٹرل بینک نے اس سے پہلے لیر کے سقوط کو بچانے کے لئے لگائی ہے۔
رپورٹوں کے مطابق اردوغان کے سیاسی حریف امام اوغلو کی گرفتاری کے بعد ڈالر کے مقابلے میں لیر کی قدر بہت تیزی سے گرگئی کیونکہ اردوغان حکومت کے اس اقدام کے بعد ترکیہ کی مالیاتی منڈی سے بہت سے تیزی سے سرمایہ نکال لیا گیا۔
اس سلسلے میں ایک بینکر نے کہا ہے کہ بدھ کو مالیاتی منڈی سے حکومت کا کنٹرول ختم ہوگیا جس کے نتیجے میں سرمایہ کاروں کا اعتماد کمزور ہوگیا۔
اگرچہ ٹرکش سینٹرل بینک کی جانب سے مالیاتی منڈی میں تقریبا 12 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے بعد ڈالر کے مقابلے میں لیر کی قدر میں کمی جو گیارہ فیصد تک پہنچ گئی تھی، بہتر ہوکر تین فیصد رہ گئی لیکن جمعے کو ترکیہ کے اسٹاک مارکٹ میں آٹھ فیصد گراوٹ ریکارڈ کی گئی اور انڈیکس 2008 کے بعد کی نچلی ترین سطح پر پہنچ گیا۔
آپ کا تبصرہ